پاکستان
پشاور: صحافی کی درخواست پر امریکی سفارتخانے، ٹرکش ایئرلائن کو نوٹس

پشاور کی مقامی عدالت نے سینیئر صحافی کی جانب سے دائر ہر جانے کے مقدمے میں پاکستان میں امریکی سفارتخانے، پشاور میں قونصلیٹ، ٹرکش ایئرلائن اور پاکستانی امیگریشن حکام کو نوٹسز جاری کردیے ہیں۔
صحافی محمود جان بابر نے دوران سفر استنبول ایئرپورٹ پر امریکہ جانے سے روکنے کے معاملے پر عدالت سے رجوع کیا۔
سول جج رفاقت ظہور کی عدالت میں دائر مقدمے میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ محمود جان بابر کے ساتھ ’بغیر کسی وجہ کے‘ روا رکھے گئے ’نامناسب رویے‘ پر امریکہ کے پاکستان میں سفارتخانے، پشاور میں سفارتی دفتر اور ٹرکش ایئرلائن سے جواب طلب کرے اور ہونے والے مالی نقصان, ذہنی دباؤ اور کوفت کا ازالہ کرنے کے لیے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ درست ویزہ رکھنے کے باوجود درخواست گزار کو استنبول ایئرپورٹ سے واپس آنے پر کیوں مجبور کیا گیا؟ جو کہ درخواست گزار کے مطابق ممالک کے مابین معاہدوں اورقوانین کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ محمود جان بابر کو سال 2016 میں جاری کیا گیا پانچ سالہ ویزہ اگلے سال یعنی اگست 2021 تک قابل استعمال تھا، تاہم امریکی حکومت نے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس ویزے کو ایسے طریقے سے ختم کرنے کا اقدام کیا جو کسی بھی طریقے سے جائز نہیں تھا۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ حقیقت ہے کہ امریکہ دیگر ملکوں کے شہریوں کو ویزہ جاری کرنے اور انہیں کسی وجہ سے منسوخ کرنے کا اختیار رکھتا ہے لیکن ایسا کرتے ہوئے اسے اپنی ذمے داری پوری کرنی چاہیے تھی جس میں ویزہ ہولڈر کو کسی بھی طریقے سے ویزہ منسوخی کی اطلاع دینا چاہیے تھی جو مواصلات کے کسی بھی طریقے سے ممکن ہوسکتا تھا۔
